پاک گنز کی اک جی ٹی جی تھی
اور پاک پلازہ میں کی تھی
دن کو ساون ٹوٹ کر برسا
اور رات بھی بھیگی بھیگی تھی
قھقے سرگوشیوں گنز اور مونچھیں
بات کہاں اور کس کس ڈھنگ کی تھی
پنجاب کے سارے ھی رنگ تھے
سرائیکی لاہوری پھوٹھو ہاری سنگ تھے
مت پوچھ افطاری کا کیا عالم تھا
ہوٹل والے بھی تو تنگ تھے
کچھ باتیں ابھی ادھوری ہیں
اور خلوص کی کشش باقی ہے
پر دل میں اک یاد تو جاگی ہے
کہ
پاک گنز کی اک جی ٹی جی تھی
اور پاک پلازہ میں کی تھی
No comments:
Post a Comment